Indus Valley News

The largest Urdu web site of the world, Urdu News, Urdu Poetry, Horoscope, Technology, Weather, Business, Sports, Health, Islam, Women, Show-biz, Addab, Islamic Names, Articles resources.breaking news, instant news, top news, latest news, today’s news, world news, Pakistan news, View latest news updates from Pakistan and around the world. Published both in Urdu and English.

Ads Here

Tuesday, May 12, 2020

افغان طالبان تحریک نے ملا محمد عمرکے بیٹے کوعسکری چیف مقررکردیا ملا محمد یعقوب طالبان کےامیرہیبت اللہ اخوندزادہ کے نائب بھی ہیں، اب عسکری چیف کے ساتھ نائب امیر بھی رہیں گے۔ غیرملکی میڈیا


افغان طالبان تحریک نے ملا محمد عمرکے بیٹے کوعسکری چیف مقررکردیا ملا محمد یعقوب طالبان کےامیرہیبت اللہ اخوندزادہ کے نائب بھی ہیں، اب عسکری چیف کے ساتھ نائب امیر بھی رہیں گے۔ غیرملکی میڈیا



قندھارافغان طالبان تحریک نے ملا محمد عمر کے بیٹے کو عسکری چیف مقرر کردیا، ملا محمد یعقوب طالبان کے امیر ہیبت اللہ اخوندزادہ کے نائب بھی ہیں، اب عسکری چیف کے ساتھ نائب امیر بھی رہیں گے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق افغان طالبان تحریک نے امیر ملا محمد عمر کے بیٹے ملا محمد یعقوب کو عسکری چیف مقرر کردیا ہے۔

ملا یعقوب طالبان کے امیر ہیبت اللہ اخوندزادہ کے نائب ہونے کے ساتھ نائب امیر بھی رہیں گے۔ دوسری جانب ترجمان طالبان سہیل شاہین نے ٹویٹر پر بتایا کہ مزید 48 افغان فوجیوں کو رہا کر دیا ہے، قیدیوں کا تبادلہ تمام قیدیوں کی رہائی تک جاری رہے گا۔ اسی طرح کابل انتظامیہ بھی اب تک 900 سے زائد طالبان قیدیوں کو رہا کرچکی ہے۔

یہ رہائی امریکا اور طالبان کے درمیان 29 فروری کو طے معاہدے کا حصہ ہے۔
طالبان کی جانب سے درجنوں افغان سیکیورٹی اہلکاروں کو بھی رہا کیا گیا ہے۔ مزید برآں امریکا کے ڈیفنس سیکریٹری مارک ایسپر نے افغانستان میں سیاسی جمود اور طالبان کی بڑھتی ہوئی کارروائیوں کے باعث امن معاہدے کو درپیش خطرات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغان حکومت اور طالبان دونوں رواں برس ہوئے معاہدے پر عمل نہیں کررہے ہیں۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق مارک ایسپر نے صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ میرا نہیں خیال کہ
طالبان اپنے وعدے پر عمل کررہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میرا ماننا ہے کہ افغان حکومت بھی اپنی یقین دہانیوں پر پورا نہیں اتررہی۔ معاہدے کے بعد افغانستان میں طالبان کے حملوں میں تیزی دیکھی جارہی ہے جو افغان حکومت کے فورسز تک محدود ہے جبکہ غیر ملکی افواج کو معاہدے کے مطابق نشانہ نہیں بنایا جارہا ہے۔ مارک ایسپر نے کہا کہ افغان حکومت اور طالبان دونوں کو ایک ہونے اور طے کی گئیں شرائط پر عمل کرنے کی ضرورت ہی۔

No comments:

Post a Comment

تازہ ترین خبروں، ویڈیوز اور آڈیوز کے لیے آئیے۔ دنیا بھر کی خبروں کے حصول کے لیے ایک قابلِ اعتماد ویب سائٹ ہے